😄 کام لے کچھ حسین ہونٹوں سے، باتوں باتوں میں مسکرایا کر 🪞🌸

“کام لے کچھ حسین ہونٹوں سے
، باتوں باتوں میں مسکرایا کر…”
زندگی میں ایسی بے شمار گھڑیاں آتی ہیں جب ہم کسی کی اصلاح، نصیحت یا توجہ دلانا چاہتے ہیں۔
مگر اگر لہجہ سخت ہو اور انداز تلخ ہو تو اصلاح کا مقصد دل آزاری میں بدل جاتا ہے۔
💭 “مسکراہٹ تمہارے بھائی کے لیے صدقہ ہے” — (ترمذی)
- نرم الفاظ، تبسم سے کہے جائیں، تو دل کو چیرتے نہیں بلکہ چھو جاتے ہیں۔
- وہ بات جو ہونٹوں سے نکل کر مسکراہٹ کے لباس میں ہو، وہ تنقید نہیں، دعوتِ محبت بن جاتی ہے۔
- لوگ وہی سننا پسند کرتے ہیں جو دل سے نکلے اور لہجے میں عزت ہو۔
❝ جب نیت پاک ہو اور الفاظ نرم، تو اصلاح نفرت نہیں بلکہ محبت پیدا کرتی ہے ❞
🕌 سیرتِ نبی ﷺ — کامل مثال
نبی کریم ﷺ جب کسی کی اصلاح فرماتے تو:
- پہلے دل کو اعتماد دیتے،
- پھر بات کو حسنِ اخلاق سے کہتے،
- اور ساتھ چہرے پر تبسم ضرور ہوتا۔ 😊
“مسکراہٹ تمہارے بھائی کے لیے صدقہ ہے” — (ترمذی)
🌿 پیغام برائے دل نرم کرنے والے
“کام لے کچھ حسین ہونٹوں سے، باتوں باتوں میں مسکرایا کر…”
یعنی اگر کوئی بات کہنی ہو، تو نرمی سے، مسکراہٹ کے ساتھ، خلوص کے ساتھ کہو۔
💡 ایسی بات نہ کہو جو رشتے توڑ دے، بلکہ وہ کہو جو دلوں کو جوڑ دے۔
اصلاح ہو تو نرمی سے، نصیحت ہو تو عزت سے، اور گفتار ہو تو محبت سے۔
🤲 اللہ کرے ہمارے لبوں پر تبسم رہے، اور ہمارے دل دوسروں کی بہتری کے لیے مخلص رہیں۔ آمین